اس ہستی کے نام جو اولاد کے لئے
ہر اک درد وہ چپ چاپ خود پہ سہتا ہے
نہ صرف میرے بلکہ تمام دوستوں کے والدین کے نام
میرے والد صاحب آج سے آٹھ سال پہلے دوران اپرشن انتقال فرما گے ایک درد تھا جو انکے دل میں تھا کیونکہ مجھ کو ان سے بچھڑے سات سال ہو گے تھے انہوں نے کبھی بتایا نہیں تھا لکن مجھے معلوم تھا کے انکے دل پی بوہت بھاری بھوجھ ہے آج الحمدوللہ میرے پاس سب کچھ ہے کروڑوں کا گھر نے ماڈل کی گا ریان اگر نہیں ہیں تو میرے والد صاحب نہیں ہیں انکے لئے بلکہ تمام دوستوں کے والدین کے لئے دوا کیجئے گا
ابا جی کے نام ،،
عزیز تر مجھے رکھتا ہے وہ رگ و جان سے
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
وہ ماں کے کہنے پہ کچھ رعب مجھ پر رکھتا ہے
یہ ہی وجہ ہے کہ وہ مجھے چومتے ہوئے جھجکتا ہے !
یہ ہی وجہ ہے کہ وہ مجھے چومتے ہوئے جھجکتا ہے !
وہ آشنا میرے ہر کرب سے رہا ہر دم
جو کھل کے رو نہیں پایا مگر سسکتا ہے !
جو کھل کے رو نہیں پایا مگر سسکتا ہے !
جڑی ہے اس کی ہر اک ہاں میری ہاں سے
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
ہر اک درد وہ چپ چاپ خود پہ سہتا ہے
تمام عمر سوائے میرے وہ اپنوں سے کٹ کے رہتا ہے !
تمام عمر سوائے میرے وہ اپنوں سے کٹ کے رہتا ہے !
وہ لوٹتا ہے کہیں رات کو دیر گئے، دن بھر
وجود اس کا پیسنا میں ڈھل کر بہتا ہے !
وجود اس کا پیسنا میں ڈھل کر بہتا ہے !
گلے رہتے ہیں پھر بھی مجھے ایسے چاک گریبان سے
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
پرانا سوٹ پہنتا ہے کم وہ کھاتا ہے
،،، مگر کھلونے میرے سب وہ خرید کے لاتا ہے !
،،، مگر کھلونے میرے سب وہ خرید کے لاتا ہے !
وہ مجھے سوئے ہوئے دیکھتا رہتا ہے جی بھر کے
نجانے کیا کیا سوچ کر وہ مسکراتا رہتا ہے !
نجانے کیا کیا سوچ کر وہ مسکراتا رہتا ہے !
میرے بغیر تھے سب خواب اس کے ویران سے
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
یہ بات سچ ھے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے !
No comments:
Post a Comment